عام
نام
جنگلی رائس
بنگالی
نام
علی گاشا، خورے شیما، شیما
گھاس
ہندی
جنگولی ، کاوادا، ساوک
، سوانک، شرما، وائرگراس، ہنوا
پنجابی
اردو
سوانکی ، کلاسوانک
وضاحت
جنگل رائس ایستادہ یا سرخیز یک سالہ یا
دائمی گھاس گچھا دار ، ڈنٹھل 20-100 سم لمبا، جڑیں شاخوں کے اساس پر گانٹھ
سے نکلتی
ہیں ۔ کبھی پتو ں پر بنفشی موٹی لکیریں
حیاتیات
زیادہ تر بیج سے افزائش نسل ،جنگل رائس
کے ایک پودے میں تین ہزار سے چھ ہزار بیج بنانے کی صلاحیت ہے بارش کے موسم
میں روئیدگی
او ر اگنا جو خشک موسم آتے ہی مر جاتی ہے ۔ بیج اگنے کے بعد تین سے چار
ہفتے میں پھول
جلد ہی پھل اور اس کے بعد 45 دن میں بیج اور پختگی ۔
ماحولیاتی
اور علاقائی پھیلاﺅ
جنگل راس سورج کی مکمل روشنی اور نیم سایہ
دار جگہ پر موافقت اور میرا گاد اور چکنی مٹی میں اُگتا ہے ۔ چراگاہوں میں
نشیبی لیکن
نکاس والی زمین اور کھیتوں میں خشک اور دلدلی زمین میں بھی اُگتا ہے ۔
پہاڑی دھان کی
اہم ترین جڑی بوٹی ہے ۔ عام طور میں کم اونچائی پر پائی جاتی ہے لیکن سطح
سمندر سے
دو ہزار میٹر تک پھیلاﺅ بھی ممکن ہے ۔ ہندوستان میں عام پائے جانے والی
مقامی بوٹی
جس کا اب پھیلاﺅ وسیع علاقوں میں ہے ۔ استوائی اور نیم استوائی علاقے جس
میں جنوبی
او رجنوب مشرقی ایشیا شامل ہیں۔ہند میں بالائی دھان اور تمام کنشورشیم کے
علاقوں میں
بطور عام بوٹی پائی جاتی ہے ۔
منفی
رجحانات
آئی کاینوکلوا کولونا نہ صرف دھان کی اہم
جڑی بوٹی سے بلکہ کماد ، کپاس ، مکئی اور دیگر فصلوں میں بھی بطور اہم جڑی
بوٹی پائی
جاتی ہے یہ فصل کے درمیان اور آخر میں بھی حملہ آور ہوتی ہے ۔ یہ بوٹی
دھان کی پنیری
کی ہم شکل ہوتی ہے عموماً پنیری کے ساتھ کھیت میںمنتقل ہوجاتی ہے ۔اس بوٹی
کا حملہ
کھیت میں سے دھان کو مکمل ختم کرسکتا ہے کیونکہ جنگلی راس میں مقابلہ کرنے
کی عمدہ
صلاحیت ہے ۔
جڑی
بوٹیوں کا انتظام
کلچرل
شروع میں ہل سے تلفی کچھ ممکن ہے ۔ لیکن
ہاتھ سے اس پر قابو بہت مشکل ہے ۔
نباتاتی
جاپان میں ایک حملہ آوراسیرو حیلیم مونوسیرس
دھان میں نباتاتی جڑی مار دوا کے طور پر کھاجارہا ہے ۔ فلپائن میں ئی
مونوسیلرس ئی
کائینو کلوا کولونا کے ننھے پودوں کو تو مارا لیکن دھان پر کوئی منفی
اثرات نہیں کیے۔
کیمیائی
آئی کائینو کلوا کولونا فصل اُگنے سے پہلے
بیوٹا کلور 1.5 لیٹر فی ہیکٹر ، اینیلوفوس 400 گرام فی ہیکٹر پری ٹیلا
کلور ایک کلوگرام
اور پیندی میتھالین 1.5 کلوگرام فی ہیکٹر
نباتات
عادت
ایستادہ یا سرخیز ، یک سالہ یا دائمی گھاس
جڑیں
گچھا دار ، ڈنٹھل کے اساس کی گانٹھوں پر
خارجی جڑیں
تنا
اسطوانی ، چکنا ، لمبائی پر باریک لکیریں
، تنا سبز سے جامن رنگ کاغیر روئیں دار اور گہرے رنگ کی گانٹھیں۔
پتے
متبادل ،پتے کا غلاف چکنا، غیر روئیں دار
پچکے ، زبان نما غائب ، کف برگ ڈیلے ، غیر روئیں دار 3-30 سم
لمبے
اور 2-13 مم چوڑے مرکزی نس کے سرے پر گول ابھار ، کنارے ہموار ، کبھی پتوں
پر بنفشی
موٹی لکیریں
نظام
گل
خوشہ 1-15 سم لمبا، 1-6 بالیاں ، 5-15
سم لمبی تنے کے ہم پہلو یا صعودیہ بہت سے بالچے شاخ گل کے مرکزی تنے پر
2-4 بے قائدہ
قطاروں میں جھرمٹ بنائے ہوئے تقریباً بلا ڈنڈی ، روئیں دار ، چھوٹا سا یا
بلا خسار
، دانے کا نچلا چھلکا بنفشی یا سبز۔
بیج
دانہ سفید سے پیلا ، بیضہ نما یا مقلوب
، باقائدہ گول سرے اور دو مم لمبا۔
ننھا
پودا (پنیری)
پہلے پتے مستقیم اور ہموار پرت،3-10 سم
لمبا اور 3-6 مم چوڑا غلاف اور کف برگ دونوں غیر روئیں دار اور مرکزی نس
کا سرا کچھ
پھولا ہوا۔